مرحوم عمران عطاء سومرو: فرض شناسی، خلوص اور عوام دوستی کا روشن باب

Spread the love

(سابق سیکریٹری، سندھ حکومت – دوسری برسی پر خصوصی کالم)

نسیم اختر شیخ

آج مرحوم عمران عطاء سومرو کی دوسری برسی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ اُن کی یاد میں صرف آنکھیں نم نہیں بلکہ ان کی عوامی خدمت، دیانت، خلوص اور اخلاق کا ذکر آج بھی ہر زبان پر ہے۔ وہ ایک ایسے باوقار بیوروکریٹ تھے جن کی خدمات محکمہ اطلاعات سمیت سندھ حکومت کے دیگر اداروں میں ناقابلِ فراموش رہیں۔

14 مئی 2023 کو دل کا جان لیوا دورہ اُن کی زندگی کا آخری باب ثابت ہوا، مگر اُن کے کردار کی خوشبو آج بھی سندھ سیکریٹریٹ کی فضا میں محسوس کی جا سکتی ہے۔ وہ عوام اور سرکاری مشینری کے درمیان ایک زندہ رابطہ تھے، جنہوں نے بیوروکریسی میں انسان دوستی کا نیا باب رقم کیا۔

عمران عطاء سومرو کا شمار ان اعلیٰ افسران میں ہوتا ہے جنہوں نے ہر منصب پر خلوص، شائستگی اور فرض شناسی سے کام لیا۔ سیکریٹری اطلاعات، بلدیات اور ورکس اینڈ سروسز جیسے اہم عہدوں پر رہتے ہوئے انہوں نے عوامی مفاد کو مقدم رکھا اور دلوں میں جگہ بنائی۔

دفتر کے ماتحت عملے سے لے کر اعلیٰ حکام تک، سب اُن کے حسنِ سلوک کے معترف تھے۔ ان کا اندازِ گفتگو مہذب، لہجہ نرم، اور رویہ شفیق تھا۔ وہ ہر شخص کو “بھائی جان” کہہ کر مخاطب کرتے، جس سے قربت اور اپنائیت کا احساس پیدا ہوتا۔ ان کا دفتر ہر وقت کھلا رہتا، اور سائلین کی بات کو توجہ سے سننا ان کا معمول تھا۔

بطور سیکریٹری اطلاعات، انہوں نے صحافی برادری کے ساتھ مضبوط اور باعزت تعلقات قائم کیے۔ ان کی قیادت میں محکمہ اطلاعات میں شفافیت، کارکردگی اور عوامی رسائی کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو میں وہ ہمیشہ وقار، فہم اور شائستگی کو ترجیح دیتے تھے۔

مرحوم کی شخصیت کا ایک روشن پہلو ان کا خاموشی سے فلاحی کاموں میں مشغول رہنا تھا۔ وہ بغیر تشہیر کے مستحقین کی مدد کرتے رہے، یہاں تک کہ اُن کے اہلِ خانہ کو بھی ان کے ان کاموں کا علم نہ تھا۔ یہ راز ان کے انتقال کے بعد اُن لوگوں نے بتایا جو ان کے دستِ تعاون سے مستفید ہوتے رہے۔

ان کی مسکراہٹ، خوش اخلاقی، اور ہر ایک سے نرم لہجے میں بات کرنا اُن کی پہچان تھی۔ ان کا مخصوص اندازِ گفتگو اور خندہ پیشانی، بات کرنے والے کو اپنائیت کا احساس دلاتی۔ خواتین، بزرگ شہری، افسران یا عام سائل—ہر ایک سے محبت اور عزت سے پیش آتے۔

ان کی انتظامی زندگی شفافیت، قانون پسندی اور انسانی ہمدردی پر مبنی تھی۔ نوجوان افسران اُنہیں ایک مشعلِ راہ کے طور پر یاد کرتے ہیں۔ اُن کی علمی دلچسپی، مطالعہ کا ذوق، اور فکری گہرائی بھی اُن کی شخصیت کا اہم حصہ تھی۔ وہ نہ صرف ایک بہترین منتظم تھے بلکہ ایک سچے، مخلص اور انسان دوست فرد بھی۔

انفارمیشن ڈپارٹمنٹ میں ان کی قیادت نے ادارے کی فعالیت میں نمایاں بہتری لائی۔ حکومت اور میڈیا کے درمیان رابطے کو انہوں نے ایک پروفیشنل بنیاد پر استوار کیا، جو آج بھی ان کے حسنِ سلوک کے باعث یاد رکھا جاتا ہے۔

مرحوم عمران عطاء سومرو کی وفات صرف ایک انتظامی خلا نہیں، بلکہ ایک خالص انسان، ہمدرد رہنما، اور محبت کرنے والی شخصیت کا بچھڑ جانا ہے۔ اُن کی یاد، اُن کی خوشبو، اور اُن کی خدمت کا جذبہ ہمیشہ زندہ رہے گا۔

ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے اہلِ خانہ کو صبرِ جمیل دے۔ آمین۔

مَي 13, 2025

اي پيپر

اسان جو فيس بوڪ صفحو